محمد جواد حق شناس رییس کمیسیون فرهنگی شورای شهر تهران است که به تازگی از کربلای معلی بازگشته و ازدحام جمعیت در مرزهای غربی و عتبات عالیات، او را شگفت زده کرده است. این فعال فرهنگی معتقد است اربعین و نهضت عاشورا تنها متعلق به شیعیان و مسلمانان نیست و به همه آزادگان جهان تعلق دارد. او به زائران توصیه کرد تا اربعین را فصل آغاز حفاظت از محیط زیست بدانند و با استفاده از لوازم شخصی به تولید کمتر پسماند خصوصاً ظروف یکبار مصرف بپردازند. ?در مسیر پیادهروی اربعین همراهتان هستیم تا فرهنگ متعالی شیعه را گسترش دهیم.
_?Arbaeenpress?_
محمد جواد حق شناس رییس اللجنة الثقافية لمجلس مدينة طهران و الذى قد عاد لتوه من مدينة كربلاء المقدسة وقد انبهر من زخم الناس في الحدود الغربية و عند العتبات الشريفة. هذا الناشط الثقافي يقول ثورة عاشوراء و الأربعين ليس فقط للشيعة و المسلمين بل إنه ملكاً لجميع أحرار العالم. انه يوصي الزوار بحفاظة البيئة الطبيعية و أن يجعلوا الأربعين موسماً لذلك و أن يقللوا من حجم النفايات بإستخدامهم الملحقات الشخصية و أن يتجنبوا إستخدام الصحون السفرية ?نحن معكم على طريق الأربعين حتى نشر الثقافة الشيعية المتعالية
محمد جواد حق شناس کمیسیون ثقافتی تہران شھر کے مسؤل ہیں کہ ابھی تازہ کربلا معلی سے زیارت کرکے واپس لوٹے ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران کے مغربی باڈروں پر رش اور ازدحام کثیر تعداد میں اسی طرح عتبات عالیات میں بھی رش اور ازدحام کی تعریف کررہے ہیں اور کہتے ہیں کہ اربعین حسینی کے رش اور ازدحام سے بہت متاثر ہوئے ہیں محمد جواد حق شناس کہتے ہیں یہ اربعین اور تحریک عاشورہ فقط شیعہ مسلمانوں کے لیے مخصوص نہیں ہے بلکہ تمام مسلمانوں آزاد قوموں کے ساتھ اس کا تعلق ہے وہ زائرین ابا عبداللہ علیہ السلام کو نصیحت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اربعین تک شروع فصل میں آپ کو چاہیے کہ ماحولیاتی آلودگی کو سمجھنے کی کوشش کریں اور اپنی ذاتی چیزوں کا استعمال کمتر کریں اور ڈسپوزل چیزوں کا استعمال زیادہ سے زیادہ کرنے کی کوشش کریں
? راستے میں آپ کے ساتھ ساتھ ھیں تاکہ شیعہ مذھب کو زیادہ سے زیادہ پھیلایا جائے
چہلم_امام_حسین_علیہ_السلام
_?Arbaeenpress?_
Mohamad Javad Haghshenas, the city council chief at cultural commission, whose back from Karbala recently is amazed by the massive crowd in the western borders and those holy places in Iraq. This cultural activist believe that Ashura movement and Arba'een don't belong to muslims and Shias but to all freeseekers.
He recommended to pilgrims that known Arba'een a new chapter to save environment and by having their personal belongings with them make less waste specially of those disposable dishes.
?We are with you on the path of the Arbaeen Walk to promote the great Shia culture.